باوجودیکہ سینے کے درد کی بہت سی وجوھات ھو سکتی ہیں ۔ لیکن جب کوئی مریض سینے کے درد کے ساتھـ طبی امداد فراھم کرنے والوں کے پاس آتا ہے توطبی امداد فراھم کرنے والے افراد ان وجوھات کو اپنی تحقیق و تشخیص کا مرکز و محور رکھتے ہیں جو کہ امکانی حد تک مہلک یا جان لیوا ھوں ۔ ان میں سب سے بڑی تین وجوھات ، ھارٹ اٹیک (دل کو فراھم ھونے والے خون کی فراھمی میں رکاوٹ)، پھیپڑوں کو خون فراھم کرنے والی شریانوں میں رکاوٹ اور شاہ رگ اور اس کے گرد لپٹی جھلیّ میں خرابی ۔ ایسی ہیں کہ ہر مریض جو کہ سینے کے درد کے ساتھـ آتا ہے ان تینوں وجوھات کا بہت تفصیلی معائنہ کیا جاتا ہے۔ جبکہ کئ مرتبہ مریض کی ظاہری حالت کی بنیاد پر ان تین وجوھات پر ذیادہ توجہ نہیں دی جاتی
پس منظر اور سلسلہ وار تحقیق سینے کے درد کی درست تشخیص کے لئے کلیدی حیثیت رکھتی ہے کوئی شخص جو کہ کسی وجہ سے گرا اور اس کی پسلیوں پر چوٹ آگئی ۔ تو وہ ایک واضح علامت آ گئی ، لیکن اگر کوئی ضعیف العمر شخص غیر مبہم بے کلی اور بے چینی کی شکایت کے ساتھـ آتا ہے تواس کے مخصوص ٹیسٹ کروانے ضروری ہیں تاکہ اس کی درست تشخیص ھو سکے۔
بعض مریضوں کے لئے یہ سمجھنا مشکل ھو جاتا ہے کہ کسی خاص ٹیسٹ کو کیوں مد نظر نہیں رکھا گیا ۔ یہ ثابت کرنے کی بجائے کہ حقیقتا ً کیا ھو رھا ہے، بسا اوقات طبی امداد فراھم کرنے والے افراد پر یہ الزام لگا دیا جاتا ہے کہ زندگی کو لاحق فلاں جان لیوا بیماری کا ٹیسٹ نہیں کیا گیا ، لیکن دوسری طرف یہ ثابت کرنا کہ" مجھے کیا نہیں ہے" کے لئے وقت اور ٹیکنالوجی کی ضرورت ھوتی ہے۔ بلڈ ٹیسٹ اور تصویری ٹیسٹ کے مشترکہ مطالعہ کے لئے گھنٹوں وقت درکار ھوتا ہے یہ ثابت کرنے کے لئے کہ کونسی تشخیص درست ہے اور کونسی باطل ۔
No comments:
Post a Comment