سینے کے درد کی تشخیص کی کلید درد کے آثار کے احوال میں ہے۔ درد کی کیفیت کو یاد رکھنے اور درست احوال بیان کرنے سے طبی امداد فراھم کرنے والوں کو مناسب تشخیصی ذرائع کے اختیار کرنے اور تعین کرنے میں مدد ملتی ہے ، اسطرح ان کو یہ بھی معلوم ھو جاتا ہے کہ کون کونسے ذرائعے کو خارج کر دیا جائے۔ درد کی کیفیت اور مقدار کو سمجھنا، اس سے متعلق علامات کو یاد رکھنا، یہ سب کچھـ طبی امداد فراھم کرنے والے افراد کو آپکی زندگی سے متعلق ممکنہ خطرات کو بھانپنے، اور آپکی بیماری کی صحیح تشخیص میں مدد گار ھوتا ہے۔
طبی امداد فراھم کرنے والے افراد امتیازی اختلافی تشخیصی طریقہ کار استعمال کر کے بیماری کی امکانی وجوھات کے متعلق جانچ پڑتال کر نے کے بعد اصل وجوھات کو علحدہ کر لیتے ہیں ۔ جتنی ذیادہ معلومات وہ اکٹھی کریں گے، چاہے وہ آپکے بتائے ھوے حالات سے ھوں، یا آپکی ظاہری طبعی کیفیت سے ھوں یا ٹیسٹوں کے ذریعے ھوں ۔ احتمالی تشخیص کی فہرست میں احتمالات کم سے کم ھوتے جاتے ہیں۔ اور بالاخر درست تشخیص تک رسائی ھو جاتی ہے۔ جبکہ دوسری طرف مریض امتیازی اختلافی تشخیصی طریقہ کار کو سمجھتے ھوئے درست سمت میں رہنمائی کر کے امکانی وجوھات کی فہرست کو محدود کر سکتا ہے۔ وہ مریض جو کہ سینے کے درد کے ساتھـ آتا ہے اس میں بہت سی امکانی تشخیصی وجوھات ھو سکتی ہیں ۔اور طبی امداد فراھم کرنے والے افراد سب سے پہلے زندگی کے لئے موجب خطرہ وجوھات کو مد نظر رکھتے ہیں ۔ ھارٹ اٹیک، پھیپڑوں میں خون لے جانے والی شریانوں میں ھوا، چربی کے جمنے، یا خون کے جمنے کی وجہ سے رکاوٹ آ جانا، شاہ رگ اور شاہ رگ کے گرد لپٹی حفاظتی جھلیّ سے متعلق بیماریوں کو خارج از امکان قرار دینے کے لئے کسی خاص ٹیسٹ کی ضرورت نہیں ھوتی اس کے لئے طبی امداد فراھم کرنے والوں کا طبی تجربہ، اور بصیرت ہی کافی ھوتی ہے۔
اس کے لئے مریض سے بہت سے مختلف النوع سوالات کیئے جاسکتے ہیں ۔ تاکہ طبی امداد فراھم کرنے والے افراد مریض کے درد کو سمجھـ سکیں ۔ مریض اپنے درد کی کیفیت کی وضاحت کے لئے مختلف قسم کے الفاظ استعمال کرتے ہیں ۔ اھمیت اس بات کے ہے کہ طبی امداد فراھم کرنے والے افراد کو مریض کی کیفیت اور حالت کا درست ادراک ھو سکے۔ اور اس کے لئے ممکن ہے کہ مختلف النوع سوالات مختلف انداز میں کئے جائیں ۔
وہ سوالات جو کہ کوئی ڈاکٹر سینے کے درد سے متعلق پوچھـ سکتا ہے:
· درد کب شروع ھوا؟
· درد کی کیفیات (خصوصیات) کیا ہیں ؟
· درد کتنی دیر تک موجود رھتا ہے ؟
· کیا درد آتا ہے اور بھر چلا جاتا ہے؟
· کس چیز سے درد میں افاقہ محسوس ھوتا ہے ؟
· کس چیز سے درد میں اضافہ ھوتا ہے ؟
· کیا یہ درد متحرک ھوتا ہے (یعنی درد جسم کے کسی اور حصّہ میں چلا جاتا ہے ) ؟
· کیا اس درد سے ماقبل کوئی اور بیماری تو لاحق نہیں ھوئی ؟
· کیا کوئی چوٹ تو نہیں لگی ؟
· کیا کبھی ماضی میں ایسا ہی درد ھو تھا ؟
درد کی علامات سے مناسبت رکھنے والے سوالات:
· کیا آپ کی سانس کا دورانیہ کم تو نہں ھو گیا ؟
· بخار یا لرزہ طاری ھونا ؟
· کھانسی ھونا ؟
· متلی ھونا یا قے آنا ؟
· پسینہ آنا ؟
زندگی کے لئے موجب خطرہ وجوھات کے متعلق سوالات:
· کیا آپ سگریٹ نوشی کرتے ہیں ؟
· کیا آپ کو ھائی بلڈ پریشر (بلند فشار خون) کا مرض تو نہیں ؟
· کولیسٹرول اپنے درجہ سے بڑھا ھوا تو نہیں ؟
· ذیابیطس کا مرض تو لاحق نہیں ؟
· خاندانی پس منظر؟
پھیپڑوں میں خون لے جانے والی شریانوں میں ھوا، چربی کے جمنے یا خون کے جمنے کی وجہ سے رکاوٹ کے متعلق سوالات:
· کسی عمل (جیسے بستر پر آرام کرنا، یا موٹرکار یا ھوائی جہاز کا سفر) کا ضرورت سے ذیادہ طوالت اختیار کرنا ؟
· ماضی قریب میں ھونے والی کوئی جراھی؟
· جسم کی کسی ھڈی وغیرہ کا ٹوٹنا ؟
· بچوں کی پیدائش روکنے کے لئے گولیوں کا استعمال (خاص طور سے اس مریض کے لئے ذیادہ اھم ہے جو کہ سگریٹ یا حقّہ نوشی کرتی ھو) ؟
· کینسر کا ھونا ؟
شاہ رگ اور شاہ رگ کے گرد لپٹی حفاظتی جھلیّ سے متعلق سوالات:
· ھائی بلڈ پریشر (بلند فشار خون) کا مرض تو نہیں ؟
· مارفان سنڈروم (جسم کے ہر ریشے کو آپس میں جوڑنے والا جنیاتی نظام) ؟
· اھلیرز ڈانلوز سنڈروم (جسم کے جوڑوں کا ڈھیلا ھونا اور اسی طرح جلد کا ڈھیلا ھونا )؟
· گردہ پر فاسد مادہ کی تھیلایاں ؟
· کوکین کا استعمال ؟
· حمل کا ھونا ؟
طبعی حالت کی اچھی طرح جانچ پڑتال امتیازی تشخیص کو مصّفا کرنے میں مدد دیتی ہے۔ ھو سکتا ہے کہ سینے کا درد ایک ابتدائی شکایت ھو، پورے جسم کی جانچ پڑتال کرنا ایک ضروری عمل ہے۔ طبعی جانچ پڑتال میں مندرجہ ذیل امور شامل ھو سکتے ہیں:
ممد حیات نشانیوں کا معائنہ ؛
· بلڈ پریشر کا معائنہ ، نیض کی رفتار کا معائنہ ، سانس کی رفتار کا معائنہ اور
· آکسیجن کا انجذاب
سر اور گردن کا معائنہ ؛
· گردن کی رگوں کے پھولنے یا رگوں میں آواز کے آنے کا معائنہ کرنا
· دماغ کو خون فراھم کرنے والی شاہ رگ کی آواز کو سننا، اس میں کوئی غیرمعمولی آواز، خرخراہٹ کی آواز یا سرسراہٹ کی آواز کا معائنہ کرنا۔
سینے کے ڈھانچہ (دیواروں) کا معائنہ؛
· چھو کر پسلیوں اور پٹھوں کی نرمی کا معائنہ کرنا۔
· سرخ بادہ یا روڑے کے دانوں کی تلاش کرنا۔
پھیپڑوں کا معائنہ؛
· پھیپڑوں میں بے قاعدہ آواز کا معائنہ اور سانس کے داخلے میں کمی کا معائنہ
دل کا معائنہ ؛
· دل کی بے قاعدہ آواز کا سننا، سرسراہٹ یا رگڑ (رگڑ کی آواز جو کہ دو غیر ھموار سطحوں کے اپس میں ایک دوسرے سےرگڑنے پر پیدا ھوتی ہے، جو کہ دل پر ورم کی شکل میں دیکھی جا سکتی ہے ، اور اس کو پیریکارڈیٹس "دل پر ورم یا سوزش" بھی کہتے ہیں)
· دل کی دھڑکن کی آواز رک رک کر آنا، یا آواز کا معدوم ھو جانا
شکم کا معائنہ؛
· جھو کر شکم کی نرمی یا سختی کا معائنہ
· شاہ رگ پر خرخراہٹ کا سننا
مذید تحقیق ؛
· نبض یا دھڑکن کا معائنہ
No comments:
Post a Comment